Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

پیغمبر اسلام کا غیرمسلموں سے حسن سلوک

ماہنامہ عبقری - جولائی 2011ء

حضرت علی رضی اللہ عنہ کا غیرمسلموں سے حسن سلوک ایک مرتبہ حضرت خالد رضی اللہ عنہ یمن تبلیغ کیلئے بھیجے گئے تو وہ وہاں ناکام رہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں بھیجنے کیلئے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا انتخاب کیا‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے پہلے تو اس کام کو دشوار سمجھا مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سینہ پر دست مبارک رکھ کر دعا فرمائی کہ ”اے خدا! اس کی زبان کو راست گو بنا اور اس کے دل کو ہدایت کے نور سے منور کردے۔“ اس کے بعد ان کے سر پر عمامہ شریف باندھا اور سیاہ علم دے کر یمن کی طرف روانہ کیا‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے حسن تدبیر اور حسن سلوک سے وہاں کا رنگ کچھ ایسا بدل دیا کہ ہمدان کا پورا قبیلہ مسلمان ہوگیا۔(فتح الباری‘ خلفائے راشدین) خارجی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف برابر سازش کرتے رہے‘ وہ مجوسیوں‘ مرتدوں‘ نومسلموں اور ذمیوں کو بغاوت پر آمادہ کرتے رہے مگر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان بغاوتوں کو بڑے صبروتحمل سے فروکیا اور جب وہ زیر ہوگئے تو ان سے لطف و ترحم کا برتائو کیا‘ ایرانی باغی ان کے فیاضانہ سلوک سے یہ کہہ اٹھے تھے کہ امیرالمومنین علی رضی اللہ عنہءبن ابی طالب کے طریق جہاں بانی نے تو نوشیروانی طرز حکومت کی یادبھلادی۔ ذمیوں کے ساتھ ہمیشہ شفقت و محبت کا برتائو رکھا‘ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے جتنے معاہدے کیے تھے ان کو برقرار رکھا۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فیضانہ سلوک کی اعلیٰ ترین مثال وہ ہے جب ان کا قاتل ابن بلجم ان کے بستر مرگ کے پاس لایا گیا تو اس کو دیکھ کر فرمایا: اس کو اچھا کھانا کھلائو ‘ اس کو نرم بستر پر سلائو اگر میں زندہ بچ گیا تو اس کو معاف کرنے یا قصاص لینے کا اختیار مجھے حاصل ہوگا اور اگر میں مرگیا تو خدا کے سامنے اس سے جھگڑلوں گا۔ پھر یہ بھی وصیت کی کہ اس سے قصاص معمولی طور پر لیا جائے یعنی اس کے ہاتھ پائوں وغیرہ نہ کاٹے جائیں۔(طبقات تذکرہ علی بن ابی طالب)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 289 reviews.